نئی دہلی، 14؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤاسکیم کے نام پر دھوکہ دہی کرنے والوں کے خلاف تحقیقات کے لیے وزارت برائے بہبودی خواتین واطفال نے اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا ہے۔وزارت کے علم میں آیا ہے کہ کچھ غیر مجاز عناصر بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ اسکیم کے تحت نقد رقم کا لالچ دینے کے نام پر غیر قانونی فارمیٹ کی تقسیم کر رہے ہیں۔غورطلب ہے کہ اسکیم کے تحت کسی بھی شخص کے لیے کسی طرح کے نقد کے لالچ کی تجویز نہیں ہے۔بیٹی بچاؤ ،بیٹی پڑھاؤ منصوبہ لڑکیوں کی اہمیت کو سمجھانے، پی سی اور پی این ڈی ٹی ایکٹ پر سختی سے عمل کروانے کے لیے سماجی نظام اور تانے بانے میں موجود مردوں کے تسلط والی سوچ اور لوگوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی سمت میں توجہ دینے کے لیے ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ منصوبہ لڑکیوں کی تعلیم کی سطح کو آگے بڑھانے، ان کو زیادہ سے زیادہ تعلیمی مواقع فراہم کرانے اور معاشرے میں خواتین کو بااختیار بنانے کے مسائل پر زور دیتا ہے۔وزارت نے اتر پردیش، ہریانہ، اتراکھنڈ، پنجاب اور بہار رجیسی یاستوں کی حکومتوں کے متعلقہ حکام کے سامنے اس مسئلہ کو اٹھایا ہے۔یہ وہی ریاست ہے جہاں بیٹی بچاؤ ،بیٹی پڑھاؤ منصوبہ کے تحت نقد لالچ دینے کے نام پر غیر قانونی طریقے سے غیر مجاز فارمیٹ وغیرہ کی تقسیم کی جا رہی ہے۔اس سلسلے میں بہبودی برائے خواتین واطفال کی وزارت کی طرف سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں کئی بار وارننگ جاری کی گئی ہے۔وزارت کی جانب سے مشورہ دیا گیا ہے کہ اس سلسلے میں کوئی بھی ذاتی معلومات شیئر نہیں کی جانی چاہیے اور کسی کو بھی اس طرح کی دھوکہ دہی والی اسکیموں سے نہیں جوڑنا چاہیے ۔حالانکہ اب بھی کچھ لوگ ایسی دھوکہ دہی کا شکار ہو رہے ہیں اور بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ کے نام پر غلط طریقے سے دئے جا رہے لبھانے والی پیش کش کا فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی ذاتی معلومات کا خلاصہ کر رہے ہیں۔معاملے کی سنجیدگی اور مفاد عامہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ منصوبہ کے تحت غلط طریقے سے مختلف فارمیٹ کی تقسیم کرنے، غلط طریقے سے لوگوں کی ذاتی معلومات کا خلاصہ کروانے اور ان کے ساتھ دھوکہ دہی کرنے والے اس پورے معاملے کی جانچ کرنے کے لیے اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کیا جا چکا ہے۔